قرآن کی روشنی میں نماز
نماز کو قرآن میں بار بار ذکر کیا گیا ہے اور اسے مومن کی سب سے بڑی نشانی کہا گیا ہے:
1. ﴿أَقِمِ الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِندَ اللَّهِ﴾(البقرة: 110)
ترجمہ: نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور جو نیکی اپنے لیے بھیجو گے اسے اللہ کے پاس پاؤ گے۔
تشریح: نماز اور نیکی دونوں ایک ساتھ روحانی ترقی کا ذریعہ ہیں۔
2. ﴿وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ﴾(البقرة: 45)
ترجمہ: صبر اور نماز سے مدد لو۔
تشریح: نماز مشکلات میں سکون، استقامت اور رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
3. ﴿وَالَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ﴾(المؤمنون: 9)
ترجمہ: اور جو لوگ اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
تشریح: پابندی اور اوقات پر نماز قائم کرنا ایمان کی مضبوطی کی علامت ہے۔
نماز کے اجر اور برکات
1. روحانی برکت:
نماز دل کو سکون، خوفِ خدا اور اللہ کے قریب ہونے کا احساس دیتی ہے۔
2. دنیاوی فائدہ:
وقت کی پابندی، نظم و ضبط اور اخلاقی تربیت نصیب ہوتی ہے۔
3. آخرت کا اجر:
ہر نماز کا ثواب اللہ کے ہاں محفوظ ہے اور قیامت میں نجات اور کامیابی کی ضمانت بن سکتی ہے۔
خشوع اور باجماعت نماز
﴿قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَوَاتِهِمْ خَاشِعُونَ﴾(المؤمنون: 1–2)
خشوع: دل کی مکمل توجہ اور عاجزی
باجماعت نماز: اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل، جماعت میں نماز کے ثواب میں 27 گنا اضافہ
تشریح: نماز انسان کو روحانی ترقی، اخلاقی تربیت اور سماجی تعلقات میں مدد دیتی ہے
بزرگانِ دین کے اقوال
- امام غزالیؒ: “نماز انسان کے دل کی روشنی ہے، اور خشوع کے بغیر عبادت مردہ ہے۔”
- حضرت ابن عباسؓ: “نماز اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔”
نماز ترک کرنے کی تنبیہ
قرآن میں واضح ہے کہ نماز ترک کرنے والا نقصان اٹھائے گا:
﴿فَوَيْلٌ لِلْمُصَلِّينَ الَّذِينَ هُمْ عَن صَلَوَاتِهِمْ سَاهُونَ﴾(المعارج: 34–35)
ترجمہ: تباہی ہے ان لوگوں پر جو اپنی نمازوں سے غافل ہیں۔
Content by Wisdom Afkar


