📖 اردو آرٹیکل
سرنگ والا سپاہی: گمنامی میں قربانی کی عظمت
کچھ کہانیاں وقت کے ساتھ بھی دل کو ہلا دیتی ہیں۔ امام ابن قتیبہ نے اپنی کتاب "عیون الاخبار" میں ایک ایسا واقعہ بیان کیا جو ہمیں قربانی، حوصلے، اور گمنامی کی طاقت سکھاتا ہے۔
قلعے کا محاصرہ
مسلم افواج کے سپہ سالار حضرت مسلمہؒ ایک مضبوط قلعے کے محاصرے میں تھے۔ چالیس دن گزر گئے، مگر قلعہ آج بھی ناقابلِ تسخیر رہا۔
طویل غور و خوض کے بعد ایک خطرناک منصوبہ بنایا گیا: ایک سرنگ کے ذریعے قلعے میں داخل ہونا اور صدر دروازہ کھولنا۔
یہ کام جان کی بازی لگانے کے مترادف تھا۔ حضرت مسلمہؒ نے فوج سے کہا: "جو بھی دلیر ہے، رضاکار ہو کر آگے آئے۔"مگر سب خاموش رہے
وہ سپاہی جو گمنام رہا
شام کے وقت، ایک سپاہی آگے بڑھا۔ اس نے اپنا چہرہ چھپا رکھا اور جان کی پروا کیے بغیر سرنگ میں داخل ہو کر قلعے کے دروازے کھول دیے۔ یوں فتح مسلمانوں کے قدم چوم گئی۔
فتح کے بعد حضرت مسلمہؒ نے اعلان کیا کہ سرنگ والا سپاہی سامنے آئے تاکہ اس کی بہادری کا اعتراف کیا جا سکے۔ تین دن تک کوئی سامنے نہ آیا۔ آخرکار حضرت مسلمہؒ نے کہا
"میں نے اپنے خادم کو اجازت دی ہے کہ وہ جب چاہے مجھ سے ملے۔ اسے روکا نہ جائے۔"
تین شرطیں
رات کے آخری پہر ایک شخص آیا اور کہا کہ وہ سرنگ والے سپاہی کے بارے میں جانتا ہے، مگر خود وہ نہیں ہے۔ حضرت مسلمہؒ سے ملاقات کے دوران بتایا گیا کہ سرنگ والے سپاہی کی تین شرطیں ہیں:
- اس کا نام کسی کے سامنے نہ آئے۔
- اسے کوئی انعام نہ دیا جائے۔
- اس سے نہ پوچھا جائے کہ وہ کون ہے، کہاں سے آیا ہے، اور کہاں رہتا ہے۔
- حضرت مسلمہؒ نے تینوں شرطیں قبول کر لیں۔ پھر وہ شخص خاموشی سے بولا
- "سرنگ والا سپاہی میں ہوں۔"اور چپ چاپ غائب ہو گیا
دعا اور سبق
اس کے بعد حضرت مسلمہؒ نماز کے بعد دعا کرتے
"اے اللہ! میرا حشر اس سرنگ والے سپاہی کے ساتھ فرما۔ اپنے گمنام بندے کو جنت میں جگہ دے اور اس کا شایانِ شان اکرام فرما۔"
یہ قصہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اصل قربانی اکثر گمنامی میں ہوتی ہے۔
اصل عظمت وہ ہے جو دکھاوے کے بغیر، صرف مقصد کے لیے دی جاتی ہے۔
آج کا چیلنج
آج ہماری زندگیوں میں، ہماری جماعتوں اور اداروں میں، کیا ہم دیکھ پاتے ہیں ایسے گمنام سرنگ والے؟
کیا ہم اپنی محنت، وقت اور جان صرف مقصد کے لیے دے سکتے ہیں، بغیر کسی پہچان یا انعام کی توقع کے؟
کیا ہم خود وہ گمنام سپاہی بن سکتے ہیں جو خاموشی سے تبدیلی لاتا ہے؟
یاد رکھیں: بڑی فتحیں اکثر چھوٹے، گمنام قدموں سے حاصل ہوتی ہیں۔
Content by Wisdom Afkar
🌍 English Article
The Tunnel Soldier: The Greatness of Anonymous Sacrifice
The Siege of the Fortress
The Soldier Who Stayed Anonymous
Three Conditions
- It was revealed that the tunnel soldier had three conditions:
- His name should not be revealed.
- He should not be given any reward.
- No one should ask about his identity or origin.
Prayer and Lesson
Today’s Challenge
Content by Wisdom Afkar

